حکایتی آموزنده و موعظه ای شنیدنی از حجت الاسلام و المسلمین «سید حسین مومنی»؛ «به یکی از دوستانی که واعظ و روضه خوان محترمی است گفتم در کربلا و حرم آقا ابالفضل العباس این شعر را از طرف من هم بخوان: مزارت عشق را بیتاب کرده، فلک را بنده سرداب کرده...»
آهنگ محزون و زیبای «امیر لشکر ولایت» به زبان آذری در مورد «حضرت ابوالفضل العباس» علیه السلام؛ کاری از صداو سیمای مرکز آذربایجانشرقی(سهند)؛ «عباس، امیر لشکر ولایت / ائدیپسن عشقیده قیامت / او قانلی گوزلرین آچیلسا / ائدر بو دردیمه طبابت ...». (با تشکر از صداو سیمای مرکز آذربایجانشرقی و همکاران محترم آن مرکز که این آهنک را در اختیار گنجینه صوتی تبیان قرار دادند)
دانلود آهنگ زیبا و محزون «ناجي» با صدای «رضا عباسی» در مدح حضرت ابوالفضل العباس علیه السلام، به مناسبت ایام محرم و روز تاسوعا؛ آهنگساز: «پيمان ملكی» با شعری از «آرش چاكری»
مداحی و شور با صدای «امیر عباسی» در شب چهارم محرم الحرام؛ «امیر کشور دلهاست عباس / به یکتایی قسم، یکتاست عباس / اگر چه زاده ام البنین است / و لیکن مادرش زهراست عباس...»
سینه زنی(واحد) و سوگواری با مداحی «میثم مطیعی» به مناسبت شب دوم محرم و جنایت رژیم غاصب صهیونیستی در غزه؛ «ای محرم ماه خون / وا خداوند این جنون / این طرف در کربلا غوغا شده / آن طرف در غزه خون بر پا شده...» (6:02)
اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کی یاد میں پڑھا گیا ہے جو امام حسین(ع) اور ان کے ساتھیوں پر کیے گئے۔ حسین ابن علی عليہ السلام کے ساتھ ان کے اہل خانہ اور بچے بھی تھے۔ ان بچوں میں سے ایک امام علیہ السلام کے شش ماہہ فرزند حضرت "عبداللہ ابن الحسین" تھے جو علی اصغر(ع) کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ پیاس کی شدت سے رو تے رہتے تھے۔ ان کی پیاس بجھانے کے لئے نہ تو خیموں میں پانی تھا اور نہ ہی ان کی والدہ "رباب" کے سینے میں دودھ تھا جو ان کو پلایا جائے۔ امام (ع) نے علي اصغر کو گود میں لیا اور دشمن کی طرف چل پڑے؛ یزیدی دشمنوں کے سامنے کھڑے ہوگئے اور فرمایا: "اے لوگو! اگر تم مجھ پر رحم نہیں کرتے تور اس طفل پر رحم کرو..." لیکن گویا کہ سنگدل دشمنوں کے دلوں پر رحم کا بیج بویا ہی نہ گیا تھا اور دنیا کی تمام رذالتیں اور پستیاں ان کے وجود کی گہرائیوں تک گھر کرگئی تھیں؛ کیونکہ انھوں نے فرزند رسول(ص) کو چلو بھر پانی دینے کے بجائے بنو اسد کے ایک تیرانداز کو کام تمام کرنے کا حکم دیا (6:26)